تمبر کا درخت – کشمیر کا نایاب قدرتی درخت اور اس کے فوائد
![]() | |
|
تمبر کا درخت (Zanthoxylum Armatum) جسے عام طور پر تمر یا ثمرد بھی کہا جاتا ہے، کشمیر کا ایک نایاب اور قدرتی خزانہ ہے۔ یہ درخت زیادہ تر آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں خصوصاً پونچھ ریجن میں پایا جاتا ہے۔ حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر تمبر کے ڈنڈے کے چرچے عام ہونے کے بعد اس قیمتی درخت کو کٹائی کے خطرے کا سامنا ہے۔
تمبر دا سوٹا تحریک
کشمیر میں اپنے حقوق کے حصول کے لیے ایک عوامی تحریک کو سیاست دانوں نے نوجوانوں کے ہاتھوں میں تمبر کے ڈنڈے تھما کر تمبر دا سوٹا تحریک کا نام دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں یہ پرامن احتجاجی تحریک پرتشدد رخ اختیار کرنے لگی ہے اور سب سے بڑا نقصان یہ ہو رہا ہے کہ تمبر کے درخت بڑی تیزی سے کاٹے جا رہے ہیں۔
تمبر کے فوائد
- اس کے بیج چٹنی میں استعمال ہوتے ہیں جو ذائقہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ معدے کے امراض اور بواسیر جیسے مسائل کا علاج بھی ہیں۔
- اس کی مسواک دانتوں کو مضبوط اور صحت مند بناتی ہے۔
- اس کے پتے، پھول اور چھال دیسی ادویات میں استعمال ہوتے ہیں۔
- تمبر کا قہوہ کئی علاقوں میں عام ہے اور صحت کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔
- یہ گوشت اور مچھلی میں استعمال ہونے والا دنیا کا سب سے زیادہ ذائقہ دار اور فائدہ مند مصالحہ سمجھا جاتا ہے۔
کشمیر میں تمبر کی اہمیت
آزاد کشمیر کے خصوصاً پونچھ ریجن میں تمبر کے درخت بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ یہ درخت بغیر بیج بوئے خود ہی اگ جاتے ہیں لیکن لاعلمی اور عدم توجہ کی وجہ سے لوگ انہیں کاٹ دیتے ہیں۔ اگر یہی روش جاری رہی تو یہ نایاب اور قیمتی درخت معدوم ہو سکتا ہے۔
قدرتی خزانہ جسے بچانا ضروری ہے
تمبر نہ صرف ایک مصالحہ ہے بلکہ ایک قدرتی دوا اور ماحول دوست درخت ہے۔ احتجاجی تحریکوں اور سوشل میڈیا ٹرینڈز کی وجہ سے اس کا وجود خطرے میں ہے۔ ہمیں چاہیے کہ اس انمول تحفہ قدرت کی حفاظت کریں اور لوگوں میں آگاہی پیدا کریں تاکہ یہ درخت آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ رہ سکے۔