خاندانی نظام کی اہمیت اور اس کے مسائل
موجودہ دور میں خاندانی نظام کی صورتحال
آج کل مختلف قوتیں خاندانی نظام کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ کسی معاشرے کو تباہ کرنے کے لیے اس کی بنیادی اکائی یعنی خاندان کو تباہ کیا جائے۔
- سوشل میڈیا پر رشتہ داروں کے خلاف ویڈیوز بنائی جا رہی ہیں۔
- لوگ اپنے ماموں، پھوپھو یا خالہ کے خلاف منفی مواد شیئر کر رہے ہیں۔
- یہ سب ایک منظم مہم کا حصہ محسوس ہوتا ہے جو خاندانی سسٹم کو کمزور کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔
بچوں کی تربیت میں خاندانی نظام کا کردار
- ڈے کیئر اور پری اسکولز جیسی جدید سہولیات بچوں کی پرورش کے لیے بنائی گئی ہیں، لیکن ان کے نتیجے میں بچوں نے "اولڈ ہاوس" بنا دیے ہیں۔
- جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا نے خاندان کے روابط کمزور کر دیے ہیں۔
- مصروف والدین اور بچوں کے درمیان فاصلے کی وجہ سے اعتماد اور تعلق کم ہو رہا ہے۔
حل:
والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، ان کی سرگرمیوں میں دلچسپی لیں اور دوستانہ تعلقات استوار کریں تاکہ بچے گھر میں اپنے مسائل شیئر کریں۔مشترکہ خاندانی نظام کے فوائد
سماجی اور جذباتی فوائد
- بچوں کو مخلص دوست اور خاندان سے جڑے رہنے کا موقع ملتا ہے۔
- بزرگ افراد کو دل بہلانے اور گفتگو کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔
- خوشی، غمی اور تہواروں میں تنہائی کا احساس نہیں ہوتا۔
عملی اور مالی فوائد
- گھریلو کھانے اور ضروری اشیا کا آسان لین دین ممکن ہوتا ہے۔
- بچوں کے اسکول جانے اور آنے کی نگرانی خاندان کے بڑے کر سکتے ہیں۔
- ہنگامی صورتحال میں بروقت امداد فراہم کی جا سکتی ہے۔
- محلے یا کالونی میں شناخت اور حیثیت بہتر ہوتی ہے۔
- روزمرہ کی خدمات (سبزی، بجلی، پانی، ٹیوشن وغیرہ) آسانی سے میسر آتی ہیں۔
اخلاقی اور ثقافتی فوائد
- خاندان سے جڑنے کی وجہ سے بچوں کو خاندانی اقدار اور روایات سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
- بزرگوں کی خدمت اور احترام کی تعلیم بچوں کو ملتی ہے۔
- افراد میں تعاون اور ذمہ داری کا شعور پیدا ہوتا ہے۔
خاندانی نظام اور اسلام
- اسلام نے خاندان کو معاشرت کا بنیادی ادارہ قرار دیا ہے۔
- نکاح کے ذریعے خاندان کی بنیاد رکھی جاتی ہے اور بدکاری کو حرام قرار دیا گیا ہے۔
- خاندان کے استحکام سے معاشرتی ترقی اور اخلاقی اقدار کی حفاظت ممکن ہوتی ہے۔
- قرآن میں فرمایا: "ہر شخص نگہبان اور ذمہ دار ہے اور ہر ایک سے اس کے زیرنگرانی افراد کے بارے میں سوال ہوگا۔"
خاندانی نظام کی بقاء اور معاشرتی ترقی
- کسی بھی مضبوط معاشرتی نظام کا تصور مضبوط خاندانی نظام کے بغیر ممکن نہیں۔
- خاندان افراد کی تربیت، تعلیم اور اخلاقی نشوونما کا مرکز ہے۔
- پاکستان کے خاندانی نظام کی اساس ہمارے دین، تاریخی اور ثقافتی ورثے پر مبنی ہے۔
خلاصہ
خاندانی نظام صرف ایک ذاتی یا گھریلو معاملہ نہیں، بلکہ یہ معاشرتی استحکام، اخلاقی تربیت، جذباتی تحفظ اور مالی تعاون کا ذریعہ ہے۔ موجودہ دور میں اس کی کمزوری معاشرے میں تنہائی، بےچینی اور اخلاقی گراوٹ کی بڑی وجہ بن رہی ہے۔

